Miscellaneous

کیا یہاں واقعی جن ہیں؟ وادی جن، 5 پراسرار چیزیں جو سعودی عرب کی اس وادی کو خوفناک بناتی ہیں

اس زمین پر بہت سارے پراسرار مقامات موجود ہیں۔ جب آپ ان کے بارے میں بات کرنا شروع کرتے ہیں تو ، آپ فوری طور پر برمودا مثلث یا کھوئے ہوئے شہر اٹلانٹس کے بارے میں سوچتے ہیں۔ آپ مصر کے اہراموں یا سمندر کے نیچے پائے جانے والے پیچیدہ ڈھانچوں کے بارے میں بھی بات کریں گے جو آثار قدیمہ کے ماہرین نہیں سمجھ سکے ہیں۔ ایسا ہی ایک پراسرار مقام وادی جن بھی ہے جو سعودی عرب میں واقع ہے-
جب لوگ سعودی عرب جاتے ہیں تو، وہ اس مقام کی سیر کو ضرور جاتے ہیں۔ اگر آپ اس جگہ کا دورہ کرنے کا سوچ رہے ہیں تو، یہاں کچھ چیزیں ہیں جن کے بارے میں آپ کو معلوم ہونا چاہئے۔ اور اگر آپ منصوبہ بندی نہیں کر رہے ہیں تو پھر شاید یہ چیزیں آپ کو دیکھنے پر مجبور کردیں گی۔ کیونکہ یہی چیزیں اس مقام کو پراسرار بناتی ہیں-
جنوں کی رہائش گاہ
کہا جاتا ہے کہ اس وادی میں جن آباد ہیں اس لیے کوئی بھی اس مقام پر زیادہ دیر ٹھہرنا نہیں چاہتا- تاہم اس بات کی آج تک تصدیق نہیں ہوسکی ہے اور آج تک یہ راز راز ہی ہے-
دیر تک نہیں ٹھہر سکتے
یہاں سے گزرتے ہوئے آپ کی گاڑی کا انجن اسٹارٹ ہو تو خودبخود اس کی رفتار 100 کلومیٹر فی گھنٹہ ہوجاتی ہے اور آپ خواہش کے باوجود بھی اس رفتار کو کسی صورت کم نہیں کرسکتے- اور اس صورتحال کو بھی جنوں کا کارنامہ ہی قرار دیا جاتا ہے-
یہاں تک کہ اگر کار بند ہو
اگر آپ کار بند بھی گاڑی کا انجن بند بھی کر دیتے ہیں اور اسے گئیر سے بھی نکال دیتے ہیں تب بھی آپ اسے روک نہیں پائیں گے- اس وقت گاڑی کے دوڑنے کی رفتار 120 کلومیٹر فی گھنٹہ ہوجائے گی-
یہاں ڈھلوان نہیں ہے
اکثر افراد نے اس صورتحال کی وضاحت کچھ اس انداز میں دینے کی کوشش کہ سڑک ڈھلوان کی جانب ہے اس لیے گاڑیاں خودبخود چلنا شروع کردیتی ہیں- لیکن یہاں موجود چڑھائی نے لوگوں کے اس نظریے کو بھی غلط ثابت کردیا- چڑھائی پر بھی رفتار کسی صورت نہیں کم نہیں ہوتی بلکہ مزید بڑھ جاتی ہے- بلکہ یہاں پانی بھی اوپر کی جانب ہی بہتا ہے-
رات کا خوف
اگرچہ سیاح اس وادی کی سیر کو جانا چاہتے ہیں لیکن وہ بھی غروب آفتاب کے بعد یہاں ٹھہرنا نہیں چاہتے اور پہلے ہی لوٹ آتے ہیں- کیونکہ اس کے بعد یہاں عجیب و غریب آوازیں سنائی دیتی ہیں یہاں تک کہ کوئی بھی دوسرا شخص اس مقام پر موجود نہیں ہوتا-

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button